• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اسماء الہیہ والے کاغذات کا کیا حکم ہے؟

استفتاء

نام محمد لکھا بولا یا سنا جائے اسکے ساتھ سب مسلمان ایک خاص عقیدت رکھتے ہیں اگر کسی پیپر پر لکھا ہو تو اس کو سنبھال کر رکھا جاتا ہے پر ادھر یہ انگلش میں لکھا جاتا ہے Muhammad اور بہت سارے پرچے بہت ساری چیزوں پر لکھ دیتے ہیں کوئی کارٹون ڈرائنگ یا کوئی جانور کا کھلونا جو بچے کے استعمال میں ہو تو سکول والے اس پر بھی انگلش میں نام لکھ دیتے ہیں اسکے علاوہ بہت زیادہ فالتو کے پیپرز جو باقی بچوں کے نام والے (ہیں)میں پھینک دیتی ہوں، محمد نام والے پیپر سنبھال کر رکھتے ہیں اور اب تو اتنے زیادہ ہو گئے ہیں کہ ان پیپرز کی فائلوں سے کئی بیگ اور الماری بھری ہوئی ہے کہ مزید کی گنجائش نہیں، ادھر ایک اور لیڈی ہیں ان سے پوچھا کہ آپ کیا کرتی ہیں اس نام والی چیزوں کا؟ تو انھوں نے کہا کہ انگلش میں لکھا ہوتا ہے اس لئے پھینک دیتے ہیں اس میں کوئی حرج (نہیں)عربی یا اردو میں محمد لکھا ہو تو گناہ ہے اب آپ اس کے بارے میں بتائیں کہ کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔’’محمد‘‘ کا نام عربی میں ہو یااردو میں ہویا انگلش میں ہواس سے کوئی فرق نہیںپڑتا ،نام کا احترام ہرصورت میں ہوگا۔اس نام کے جو کاغذات آپ نے سنبھال کررکھے ہوئے ہیں انہیں اس نیت سے کہ ان کی بے احترامی نہ ہو جلاسکتی ہیں،البتہ بے احترامی کی نیت سے جلانا جائز نہیں ۔

لما في الهندية322/5

ولايجوز لف شيء في کاغذ فيه مکتوب من الفقه وفي الکلام الاولي ان لايفعل وفي کتب الطب يجوز ولو کان فيه اسم الله تعالي او اسم النبي ﷺ يجوز محوه ليلف فيه شيء۔

قال ابو الحسن بن بطال في امر عثمان بتحريق الصحف والمصاحف حين جمع القرآن جواز تحريق الکتب التي فيها اسماء الله تعالي وان ذالک اکرام لهاوصيانة عن الوطء بالاقدام (قرطبي40/1)

في البحر35/1

بساط او غيره کتب عليه الملک لله يکره بسطه واستعماله الااذا اغلق للزينة ينبغي ان لايکره وينبغي ان لايکره کلام الناس مطلقا وقيل يکره حتي الحروف المفردة ۔۔لکن الاول احسن واوسع

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved