• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اولاد کے ہوتے ہوئے اولاد کی اولاد کا میراث میں حصہ

استفتاء

ہماری والدہ کا انتقال جولائی 2017میں ہوا ہے ۔ان کے انتقال سے دو ماہ پہلے مئی 2017میں ان کی ایک بیٹی کاانتقال ہو گیا تھا ۔کیا والدہ کے ترکہ میں اس فوت شدہ بیٹی کی اولاد کا کوئی حصہ ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حقیقی اولاد کے ہوتے ہوئے اولاد کی اولاد میراث کی حقدار نہیں ہوتی۔ لہذا آپ کی والدہ کے ترکہ میں فوت شدہ بیٹی کی اولاد کا حصہ نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved