• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اوقات کا تعین

استفتاء

**الیکٹرک میں الیکٹریشن، الیکٹرک اور ہارڈ ویئر سے متعلق سامان مثلاً پنکھے، بجلی کے بٹن، انرجی سیور LED بلب، تار کوائل شپ (ایک خاص قسم کی مہنگی تار) رائونڈشپ تار (خاص قسم کی تار جو بنڈل کی شکل میں ہوتی ہے اور کسٹمر کی ضرورت کے مطابق اس کو بنڈل سے کاٹ کر دی جاتی ہے) وغیرہ کی خریداری کی جاتی ہے۔

** میں عمومی اوقات کار صبح 8 بجے تا شام 8 بجے ہیں جب کہ موسم کے اعتبار سے اوقات تبدیل ہوتے رہتے ہیں مثلاً رمضان المبارک میں اور جمعے کے دن۔ رمضان المبارک میں ملازمت کے اوقات صبح 8:30 بجے سے عصر کی نماز تک ہوتے ہیں لیکن رمضان میں جمعہ کے دن 11.30 پر چھٹی ہو جاتی ہے اور تمام ملازمین آنے اور نہ آنے میں با اختیار ہوتے ہیں۔ لیکن ** کے تمام ملازمین مقررہ وقت کی پابندی نہیں کرتے کوئی 9 بجے آتا ہے تو کوئی 9.30 پر، تاہم تقریباً 10 بجے تک تمام ملازمین آجاتے ہیں۔ اسی طرح شام کو جانے کے سلسلے میں ملازمین کے ساتھ یہ طے کیا گیا ہے کہ مغرب کی نماز کے ساتھ ہی دکان کا دروازہ بند کر کے سیل بند کر دی  جائے گی اس کے بعد آپ بکھرا ہوا سامان اپنی جگہ پر لگا کر چلے جائیں۔ اس میں بعض ملازمین سستی کرتے ہیں تو انہیں کبھی 9 اور کبھی 10 بھی بج جاتے ہیں کیونکہ ویسے بیٹھے رہتے ہیں، یا موبائلز پر گیمز کھیلتے رہتے ہیں اور بالکل آخر میں کام کر کے جاتے ہیں اور بعض دفعہ تاخیر اس وجہ سے بھی ہو جاتی ہے کہ کسی کمپنی کا خریدا ہوا مال مغرب کے بعد دیر سے دکان پر پہنچ رہا ہو  تو تب ملازمین کو رکنا پڑتا ہے کہ آنے والے مال کو اپنی جگہوں میں ترتیب کے مطابق رکھنا ان کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

ملازمین کے اوقاتِ کار کے حوالے سے مذکورہ بالا پالیسی کا شرعاً کیا حکم ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ملازمین کے ساتھ اوقات طے کرنا ایک انتظامی نوعیت کا معاملہ ہے اور انتظامی معاملات میں شریعت نے کسی خاص پہلو کی تعین نہیں کی، بلکہ فریقین کی باہمی رضا مندی پر چھوڑ دیا ہے، اس لیے فریقین کی باہمی رضا مندی سے صبح 8 بجے سے لے کر مغرب کی نماز تک اوقات مقرر کرنا درست ہے بشرطیکہ یہ پالیسی کسی جائز حکومتی قانون کے خلاف نہ ہو۔

(۱) شرح المجلۃ: (۱/۳۵، المادۃ: ۴۴۸)میں ہے:

’’يشترط في صحة الإجارة رضي العاقدين…‘‘

(۲) شرح المجلة للاتاسي: (۲/۵۸۴)

’’لواستاجر أحد أجيرا علي أن يعمل يوما، يعمل من طلوع الشمس إلي العصر أو إلي الغروب علي وفق عرف البلدة في  خصوص العمل فان کان العرف بينهم انهم يعملون من طلوع الشمس الي العصر فهو علي ذلک و ان کان العرف انهم يعملون من طلوع الشمس الي غروب الشمس فهو علي ذلک وان کان العرف مشترکا فهو علي طلوع الشمس الي غروبها اعتبار الذکر اليوم کذا في الغاقيه… و هذا کله اذا لمه يتفق العاقدان علي تعيين وقت لابتداء العمل وللفراغ منه ولا فعلي ما تفقا کما هو ظاهر۔        

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved