• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عورت اعتکاف کہاں کرے گی؟

  • فتوی نمبر: 21-50
  • تاریخ: 12 مئی 2024
  • عنوانات:

استفتاء

درج ذیل پوسٹ کے بارے میں رہنمائی فرمائیں کیا یہ ٹھیک ہے یا غلط؟

عورت کا اعتکاف گھر میں یا مسجد میں؟

عورت بھی مرد کی طرح اعتکاف کی برکات سے مستفید ہو سکتی ہے بشرطیکہ اس کا شوہر اس بات کی اجازت دے، عورت کا اعتکاف بھی صرف مسجد میں ہی درست ہوگا کیونکہ قرآن پاک کا حکم وانتم عاكفون في المساجد(البقره:187)عام ہے اور شریعت میں عورتوں کے لیے کوئی الگ حکم نہیں ہے کہ وہ اعتکاف گھر میں کریں بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجات مسجد نبوی میں ہی اعتکاف کرتی تھیں کسی صحیح حدیث سےگھرمیں  اعتکاف کرنا ثابت نہیں ہے

عورت کے لیے اعتکاف کی شرائط

  1. غسل واجب سے پاک ہونا 2. حیض اور نفاس کے خون سے پاک ہونا 3. اعتکاف کی نیت کرنا      4. مسجد کا ہونا            5. ولی یا سرپرست کی اجازت کا ہونا

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ہماری تحقیق میں یہ بات درست نہیں ۔عورت کو اپنے گھر کی مسجد میں اور اگر مسجد نہ ہو تو ایک جگہ مقرر کرکے اعتکاف کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved