• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عورت کابغیر محرم کے عمرہ کرنے کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب کیا عورت محرم کے بغیر عمرہ پر جا سکتی ہے؟ اگر چلی گئی تو کیا عمرہ ہو جائے گا؟ آج کل ٹریول گروپ والے یہ کہہ رہے ہیں کہ 45 سال کی خاتون جا سکتی ہے اور یہ پینتالیس سال سے زائد عمر کی ہے ۔اور عورتیں گروپ میں محرم کے بغیر جا رہی ہیں اور اگر عورت جا رہی ہو تو کیا اس کو منع کریں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عورت کے لیے محرم کے بغیر شرعی سفر کرنا جائز نہیں چاہے وہ عام سفر ہو یا عمرے کا سفرہو۔،چاہے عورت جوان ہو یا بوڑھی ،چاہے اس کے ساتھ دیگر رشتہ دار مستورات ہوں یا نہ ہوں ۔عورت نے بغیر محرم کے اگر عمرہ کا سفر کرلیا توعمرہ ادا ہو جائے گا تاہم بغیر محرم سفر کرنے کا گناہ ہوگا ۔بغیرمحرم جانے والی خاتون سےاگر یہ امید ہے کہ وہ بات مان لے گی تو منع کر سکتے ہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved