- فتوی نمبر: 28-216
- تاریخ: 22 جنوری 2023
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
کیا عورت کا پردہ نانا سسر اور دادا سسر سے بھی ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
عورت کا نانا سسر اور دادا سسر سے پردہ نہیں ہے۔
روح المعانی(18/459) میں ہے:
أو آبائهن أو آباء بعولتهن أو أبنائهن أو أبناء بعولتهن أو إخوانهن أو بني إخوانهن أو بني أخواتهن لكثرة المخالطة الضرورية بينهم وبينهن وقلة توقع الفتنة من قبلهم ولهم أن ينظروا منهن ما يبدو عند المهنة والخدمة وهذا الحكم ليس خاصا بالآباء الأقربين بل آباء الآباء وإن علوا كذلك ومثلهم آباء الأمهات
فتاوی رحیمیہ(2/213)میں ہے:
سوال :نواسہ اور پوتے کی بیو ی سے پردہ ہے یا نہیں ؟ وہ محرمات میں سے ہے یا نہیں ؟
جواب:نواسہ اور پوتے کی بیوی سے پردہ نہیں ہے ، وہ محرمات میں سے ہے: قوله تعالیٰ حلائل ابنائکم یعنی بیٹے کی بیوی سے نکاح حرام ہے اور بیٹے کے عموم میں پوتا نواسہ بھی داخل ہے لہذا ان کی بیبیوں سے بھی نکاح جائز نہ ہوگا، روح المعانی میں ہے:
ثم یراد بالا بناء الفروع فتحرم حليلة الا بن السافل علی الجد الا علی وکذا ابن البنت وان سفل (روح المعانی ج 4 ص 340 سورۃ نسآء)فقط واﷲ اعلم بالصواب۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved