• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عورت کا سویمنگ ،گھوڑسواری اورکرکٹ کھیلنے کاحکم

  • فتوی نمبر: 18-370
  • تاریخ: 21 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ

(1)کیا عورت سوئمنگ کر سکتی ہے؟(2)کیا عورت گھڑ سواری کر سکتی ہے ؟(3)کیا عورتیں آپس میں کرکٹ فٹ بال چڑی چھکا وغیرہ کھیل سکتی ہیں ایسی جگہ جہاں غیر محرم نہ ہو

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)شرعی حدود کی رعایت کے ساتھ کر سکتی ہے۔(2)مجبوری ہو تو کر سکتی ہے۔(3)عورتوں کا آپس میں کرکٹ،فٹ بال کھیلناجائز نہیں کیونکہ عرف میں یہ کھیل مردوں کے ساتھ خاص ہیں لہذا عورتوں کو ایسے کھیل کھیلناجائز نہیں جن میں مردوں کےساتھ مشابہت ہوتی ہوالبتہ چڑی چھکاکھیل سکتی ہیں بشرطیکہ مقصود کھیل برائے کھیل نہ ہواوراس میں انعام بھی نہ ہو بلکہ  مقصود تفریح طبع یا رفع کسل(سستی دورکرنا)یاتحصیل قوت(ورزش) ہواور کبھی کبھار ہوباقاعدگی سے نہ ہو اوران میں ایسا انہماک نہ ہو جودینی یا دنیوی ضروری کاموں سے غفلت کا سبب بنے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved