• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عورت کہتی ہے مجھے دوسرے شوہر نے طلاق دی ہے توپہلاشوہر اسے نکاح کرسکتاہے

استفتاء

1۔ایک عورت  کو طلاق ہوئی اس کے بعد دوسری جگہ اس کا نکاح ہوا۔ کچھ عرصہ بعد اس کا دوسراخاوند اسے چھوڑکر چلا گیا جس کا کچھ علم نہیں کہ کہاں گیا ہے؟ عورت کا کہنا ہے کہ وہ مجھے طلاق دے کر گیا تھا ،جبکہ اس عورت کے علاوہ کوئی اور بندہ طلاق کا گواہ نہیں۔آیا یہ عورت پہلے خاوند سے نکاح کرسکتی ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔مذکورہ صورت میں عورت پہلے خاوند سے نکاح کرسکتی ہے ۔

وفي الدر: وكذا لو قالت امرأته لرجل طلقني زوجي وانقضت عدتي لا بأس أن ينكحها. وقا الشامية تحت قوله : لابأس أن ينكحها في الخانية قالت ارتد زوجي بعد النكاح وسعه أن يعتمد على خبرها ويتزوجها. (شامی، ص:219،ج:5) ۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved