• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عورت کی شرمگاہ میں انگلی ڈالنے سے غسل کا حکم

  • فتوی نمبر: 19-189
  • تاریخ: 23 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام!اگر عورت کی شرمگاہ میں انگلی ڈالی جائےتو کیا عورت پر غسل واجب ہوتاہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر انگلی ڈالتے وقت عورت  پر شہوت کا غلبہ ہو جائے تو عورت پر غسل  ہوگااور اگر شہوت کا غلبہ نہ ہوتو پھر غسل نہ ہوگا۔

امداالاحکام(1/359)میں ہے:

سوال:آدمی کا عورت کی جائے مخصوص میں انگلی داخل کرنے سے بشہوت یا غیر شہوت صرف فاعل یا دونوں پر غسل فرض ہوگا یا نہیں؟

جواب:اگر انگلی داخل کرنےکے  وقت عورت کی شہوت برانگیختہ ہوجائےتو ایک قول پر غسل واجب ہوجائے گا اور ایک قول میں واجب نہیں جب تک انزال نہ ہواور احتیاط غسل ہی میں ہے۔اور اگر شہوت برانگیختہ نہ ہو تو غسل کسی قول میں واجب نہیں اور فاعل پر ادخال اصبع پر بھی غسل نہیں۔

والمسئلة مذکورۃ فی شرح المنیة(ص44)

وفی الدرر(1/171)وجعل فی الدر عدم وجوب الغسل هو المختار و فی الشامیة حکی عن نوح آفندی و شرح المنیة ان وجوب الغسل هو المختار و الله اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved