• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عورت پر غسل فرض ہونے متعلق سوالات

  • فتوی نمبر: 14-347
  • تاریخ: 08 جولائی 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

1-کیا فرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت رات کو سوئی اور اس نے خواب دیکھا جس میں وہ اپنی فرج میں انگلی داخل کررہی ہے ،صبح اٹھی تو کپڑوں پر کوئی نشان وغیرہ موجود نہ تھا ۔کیا ایسی عورت پر غسل فرض ہوگا؟

2-عورت نے اپنی شہوت پوری کرنے کےلیے اپنی فرج میں انگلی داخل کی جس سے اس کی شہوت ختم ہوگئی (فارغ ہوگئی) مگر منی نہیں نکلی کیا ایسی عورت پر غسل ہے؟کیا عورت پر غسل فرض ہونے کےلیے منی کانکلناضروری ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔ ایسی عورت پر غسل فرض نہ ہوگا۔

۲۔ اس صورت میں غسل فرض ہوگا۔ ایسی  صورت میں غسل فرض ہونے کے لیے منی کا نکلنا شرط نہیں۔

الدر المختار (333/1) میں ہے:

( لا ) يفترض ( إن تذكر ولو مع اللذة ) والإنزال ( ولم ير ) على رأس الذكر ( بللا ) إجماعا ( وكذا المرأة ) مثل الرجل على المذهب

اس کے تحت شامی میں ہے:

قوله ( وكذا المرأة الخ ) في البحر عن المعراج لو احتلمت المرأة ولم يخرج الماء على ظهر فرجها عن محمد يجب وفي ظاهر الرواية لا يجب لأن خروج منيها إلى فرجها الخارج شرط لوجوب الغسل عليها وعليه الفتوى

الدر المختار (336/1) میں ہے:

( و ) لا عند ( إدخال أصبع ونحوه ) كذكر غير آدمي وذكر خنثى وميت وصبي لا يشتهي وما يصنع من نحو خشب ( في الدبر أو القبل ) على المختار

اس کے تحت شامی میں ہے:

قوله ( على المختار ) قال في التجنيس رجل أدخل أصبعه في دبره وهو صائم اختلف في وجوب الغسل والقضاء والمختار أنه لا يجب الغسل ولا القضاء لأن الأصبع ليس آلة للجماع فصار بمنزلة الخشبة ذكره في الصوم وقيد بالدبر لأن المختار وجوب الغسل في القبل إذا قصدت الاستمتاع لأن الشهوة فيهن غالبة فيقام السبب مقام المسبب دون الدبر لعدمها نوح أفندي أقول آخر عبارة التجنيس عند قوله بمنزلة الخشبة وقد راجعتها منه فرأيتها كذلك فقوله وقيد الخ من كلام نوح أفندي وقوله لأن المختار وجوب الغسل الخ بحث منه سبقه إليه شارح المنية حيث قال والأولى أن يجب في القبل الخ وقد نبه في الإمداد أيضا على أنه بحث من شارح المنية فافهم

مسائل بہشتی زیور(33/1) میں ہے:

اگر کوئی عورت شہوت کے غلبے میں اپنے خاص حصے میں کسی نابالغ بے شہوت لڑکے یا کسی جانور کے خاص حصے کو یا کسی لکڑی وغیرہ کویا اپنی انگلی کو داخل کرے تو اگر عورت کو انزال ہوجائے تو اس پر غسل فرض ہوگا اور اگر انزال نہ ہو تب بھی احتیاطاً اس پر غسل کرنا  فرض ہوگا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved