• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عورت شادی کے بعد میکے میں قصر کرے یا اتمام ؟

  • فتوی نمبر: 14-66
  • تاریخ: 19 مارچ 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں یہ مسئلہ جاننا چاہتی ہوں کہ میرے والد صاحب کی مستقل رہائش لاہو کی ہے ۔ان کا ایک گھر مری میں بھی ہے جہاں وہ سال دو سال بعد کچھ دنوں کے لیے جاتے ہیں ۔میں اور میرے بچے جب وہاں جائیں تو کیا پوری نماز پڑھیں گے یا قصر کریں گے ؟ جبکہ ہماری رہائش لاہو رمیں ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شادی کے بعد عورت اپنے شوہر کے تابع ہوتی ہے اس لیے شادی کے بعد عورت کے لیے اپنے والد کا وطن ،وطن نہیں رہتا لہذا مذکورہ صورت میں آپ اور آپ کے بچے جب مری اپنے والد کے گھر جائیں اور پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کاارادہ ہو تو آپ وہاں مسافر ہونگے اور قصر نماز پڑھیں گے ۔اور اگر پندرہ دن قیام کا ارادہ ہو تو پوری نماز پڑھیں گے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved