- فتوی نمبر: 12-233
- تاریخ: 03 جولائی 2018
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
1۔ وہ حدیث مطلوب ہے جس میں ایک عورت آپ ﷺ کے پاس آئی اور ان کے ہاتھ پر مہندی نہیں تھی ،آپ نے مہندی لگانے کا حکم دیا۔
2۔ نیز یہ بتادیں کہ عورت کے لیے ہاتھوں میں مہندی لگانے کا حکم کیا ہے کیا ضروری ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ وہ حدیث جس میں آپ ﷺ نے بیعت کے لیے آنے والی عورت کو مہندی لگانے کا حکم دیا مندرجہ ذیل ہے:
چنانچہ ابو داودشریف میں (221/2)ہے:
عن عائشة ؓ ان هندا بنت عتبة قالت يا نبي الله بايعني !قال لا ابايعک حتي تغيري کفيک کانهما کفّا سَبُعٍ۔
وايضا فيه:
عن عائشة ؓقالت اومت امرأة من وراء ستر بيدها کتاب الي رسول الله ﷺفقبض النبيﷺيده فقال ماادري ايدرجل ام يدامرأة قالت بل امرأةقال لو کنت امرأة لغيرت اظفارک يعني بالحناء۔۔۔۔
2۔عورتوں کےلیے ہاتھوں میں مہندی لگانا ضروری نہیں ،صرف بہتر ہے۔
الموسوعة الفقهيه (281/2):
و تختص المرأة المزوجة و المملوکة باستحباب خضب کفيها و قدميها بالحناء او نحوه في کل وقت عدا وقت الاحرام، لان الاختضاب زينة، و الزينة مطلوبة من الزوجة لزوجها و من المملوکة لسيدها، علي ان يکون الاختضاب تعميما، لا تطريفا و لا نقشا، لان ذلک غير مستحب
© Copyright 2024, All Rights Reserved