• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

(۱)عورتوں کے نماز تراویح کے لیےمسجد میں آنا(۲)مسجد کے اجتماعات میں عورتوں کاشریک ہونا(۳)جمعہ کےبیان میں عورتوں کاشریک ہونا

استفتاء

ہماری مسجد میں عورتیں رمضان المبارک میں تراویح کے لیے آتی ہیں،اسی طرح جب مسجد میں جلسہ ہوتا ہے تب بھی آتی ہیں، الگ باپردہ  نظم ہوتا ہے۔ابھی انتظامیہ کا خیال یہ ہے کہ جمعہ کے لئے بھی عورتوں کے آنے کا نظم بنایا جائے آنجناب سے پوچھنا یہ ہے کہ

  1. 1. رمضان المبارک میں تراویح کے لئے آنے کا کیا حکم ہے ؟کیونکہ گھروں میں سستی ہو جاتی ہے۔ نیز تراویح کے بعد خلاصۃ القرآن بھی ہوتا ہے جس میں شرکت ہو جاتی ہے؟
  2. 2. مسجد میں ہونے والے اجتماعات ،جلسے میں باپردہ آنے کا کیا حکم ہے؟ یہ جلسے دن میں بھی ہوتے ہیں اور رات میں بھی؟
  3. 3. جمعہ کے دن بیان اور نماز کے لیے آنے کا کیا حکم؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  1. 1. عورتوں کا تراویح کے لیے مساجد میں آنا جائزنہیں ، خلاصۃ القرآن میں شرکت کرنی ہو تو تراویح گھروں میں پڑھ کر آئیں۔
  2. 2. جائز ہے، کیونکہ ان اجتماعات کے فوائد کو گھر بیٹھے حاصل کرنا عادة ممکن نہیں، جبکہ تراویخ کو گھر میں بآسانی پڑھا جاسکتا ہے اور اکثر خواتین پڑھتی بھی ہیں۔

3. جمعہ کے دن بیان کے لئے آنا چاہیں تو آ سکتی ہیں لیکن بیان سن کر اپنے گھروں کو چلی جائیں نماز میں شرکت نہ کریں تاکہ اس سے نماز میں شرکت کے لیے آنے کا دروازہ نہ کھلے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved