- فتوی نمبر: 2-100
- تاریخ: 01 اپریل 2005
- عنوانات: اہم سوالات > عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
صورت مسئلہ : ایک مستورہ مدینہ میں ہے وہ اپنے ایام کو روکنے کے لیے دواء استعمال کرتی ہے مگر ایام مثلاً 10 تاریخ کو شروع ہوجاتے ہیں پھر وہ دواء کی مقدار بڑھا دیتی ہے تو12تاریخ کوایام رک جاتے ہیں۔ اب 12تاریخ کو ہی وہ عمرے کا احرام ذوالحلیفہ سے باندھ کر مکہ جاتی ہے ۔ عمرہ کرنے کے بعددواء کے مضر اثرات ظاہر ہونے پر 14 کودواء کھانا چھوڑ یتی ہے اب اسے دودن بعد باقاعدہ ایام شروع ہوجاتے ہیں۔
1۔کیا اس نے یہ عمرہ ایام میں کیا ۔ جبکہ رکنا دواء کی وجہ سے تھا۔
2۔اگر یہ عمرہ ایام میں کیا تو کیا جزا واجب ہوگی۔
3۔اگر مکہ میں نہ ہو تو کیا کرے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔صورت مسئولہ میں عمرہ ایام کے اندر ہواہے۔
2۔اور اس کی جزا میں حدود حرم کے اندر ایک بکرا ذبح کرنا ہوگا۔
3۔اگر مکہ میں نہ ہوتو کسی آنے جانے والے کو پیسے دے کر وہاں ذبح کروا دے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved