- فتوی نمبر: 6-363
- تاریخ: 12 مئی 2014
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ہم دو بھائی تھے، پھر ایک لڑائی میں والد صاحب اور بھائی جان مارے گئے جبکہ والد کی وفات چند منٹ پہلے ہو گئی اور بھائی جان چند منٹ بعد فوت ہوئے۔ اب مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ اس بھائی کی اولاد میراث کی مستحق قرار پائے گی یا نہیں۔
وضاحت: یہ دو بھائی اور ایک بہن ہے اور ان کی فوت شدہ بھائی کے دو بیٹے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ کے بھائی کی اولاد میراث میں حصہ دار ہیں۔ اور اس کی صورت یہ ہے کہ آپ کے والد کی کل میراث کے پانچ حصے بنا کر 2-2 حصے آپ دونوں بھائیوں کو اور ایک حصہ آپ کی بہن کو ملے گا، اور پھر آپ کے فوت شدہ بھائی کی کل میراث ان کے دونوں بیٹوں میں برابر تقسیم ہو گی۔
ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف جزء الميت، ثم أصله، ثم جزء أبيه، ثم جزء جده و يقدم الأقرب فالأقرب منهم بهذا الترتيب. (الدر المختار: 10/ 550)
5 باپ
بیٹا
2 |
بیٹا بیٹی
2 1
2 بیٹا
بیٹا بیٹا بھائی بہن
1 1 م م
الاحیاء
بیٹا بیٹا بھائی بہن
1 1 2 1 فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved