- فتوی نمبر: 2-80
- تاریخ: 29 اگست 2008
- عنوانات: حظر و اباحت > زیب و زینت و بناؤ سنگھار
استفتاء
گذارش ہے کہ کچھ عرصے ہماری مسجد کے امام صاحب نے کچھ سیاہ (مہندی /خضاب)داڑھی پر لگانا شروع کردیا ہے۔ استفسار پر انہوں نے بتایا کہ یہ خضاب نہیں کالی مہندی ہے جو جائز ہے۔ حالانکہ کالی مہندی ہماری سمجھ میں نہیں آتی کیا ہوتی ہے؟
مہربانی فرماکر تفصیلی جواب فرمائیں کہ واقعی کوئی کالی مہندی ہوتی ہے اور جائز ہے یا نہیں اور ایسے شخص کی امامت کے بارے میں کیا حکم ہے ۔ اور نمازیوں کے لیے کیا حکم ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بالوں کو سیاہ کرنا جائز نہیں خواہ سیاہ خضاب سے ہو یا کالی مہندی سے ہو اور ایسے امام کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے۔
عن ابن عباس ؓ قال قال رسول الله ﷺ يكون قوم يخضبون في اٰخرالزمان بالسواد كحواصل الحمام لايريحون رائحة الجنة۔(بوداؤد 2/226)
ترجمہ: رسول اللہ ﷺ نے فرمایاآخر زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گےجو سیاہ خضاب کریں گےجیسے کبوتر کے سینے وہ لوگ جنت کی خوشبو نہیں پائیں گے۔
وأمالفاسق فقدعللوا كراهة تقديمه بأنه لايهتم لأمردينه۔۔۔۔بل مشی في شرح المنيه علی أن كراهة تقديمه كراهة تحريم ۔(شامی 2/ 356) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved