• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

باپ کی زندگی میں وفات پانے والے کی وراثت کا حکم

استفتاء

ہمارے دادا جان کی  جائیداد کی تقسیم ہونی ہے، ہمارے دادا جان کی زندگی میں دادی جان اور  ہمارے دو چچا جان انتقال کرگئے تھے اور ان  دونوں کی بیویوں نے دوسرا نکاح کرلیا تھا  اور اپنے بچے بھی ساتھ لے گئیں تھیں تو کیا ان کا اس جائیداد میں حصہ ہے۔؟ دادا کی وفات کے وقت ایک ہمارے والد تھے جن کی اولاد میں  ہم نو بہن بھائی ہیں اور ایک ہماری پھوپھو تھیں جن سے ان کی دو بیٹیاں ہیں، ایک ہمارے چچا تھے ان کا اور ان کی اہلیہ کا انتقال ہوگیا ہے، ان کی کوئی اولاد نہیں تھی اس بارے میں شرعی  فتویٰ دیں۔

وضاحت مطلوب:چچا اور چچی کے انتقال کی کیا ترتیب ہے؟2۔سوال میں مقصود کیا ہے؟3۔کیا پھوپھو بھی فوت ہوچکی ہیں؟اور ان  کے ورثاءکی تفصیل کیا ہے؟(4) چچی کے ورثاء کی کیا تفصیل ہے؟

جواب وضاحت:1۔چچا کا انتقال پہلےاور چچی کا بعد میں ہوا2۔زندگی  میں جو چچا فوت ہوگئے ان کے اور دادا  کی وفات کے بعد جو چچا فوت ہوئے ان کےبارے میں پوچھنا ہےکہ ان کی وراثت کا کیا حکم ہے؟3۔جی ہاں! پھوپھو بھی فوت ہوچکی ہیں اور ان کے شوہر ان سے پہلے ہی وفات پاچکے تھے ،الغرض دادا کی وفات کے بعد  پہلے پھوپھو پھر چچا اور پھر چچی کا انتقال ہوا تھا(4) چچی کے والدین تو  چچی سے پہلے ہی فوت ہوچکے تھے اور دیگر ورثاء کا  فی الحال علم نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صوت میں دادا جان کی زندگی میں انتقال کرنے والے دونوں چچاؤں کا دادا جان کی وراثت میں حصہ نہیں ہے کیونکہ وراثت ان کو ملتی ہے جو میت کے انتقال کے وقت موجود ہوں  دادا کے انتقال کے وقت ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی موجود تھیں تودادا کی میراث ان کے درمیان تقسیم ہوگی،تقسیم کی تفصیل یہ ہے کہ آپ کے دادا کے کل ترکہ کے 120 حصے کیے جائیں گے،جن میں سے 91 حصے(75.83فیصد)آپ کےوالد کو اور 8،8 حصے (6.66فیصد)  آپ کی پھوپھو کی دونوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو اور بقیہ 13 حصے(10.83فیصد) آپ کی چچی کے حصہ میں آئیں گے،جو چچی کے شرعی ورثاء کے درمیان ان حصوں کے مطابق تقسیم ہوں گے،اگر چچی کے حصہ  کی تفصیلی تقسیم مطلوب  ہوتو چچی کے ورثاء کی تفصیل بتاکردوبارہ  معلوم کرلیا جائے ۔

حاشیہ ابن عابدین (10/525)میں ہے:

وأركانه: ثلاثة وارث ومورث وموروث. وشروطه: ثلاثة: موت مورث حقيقة، أو حكما كمفقود، أو تقديرا كجنين فيه غرة ووجود وارثه عند موته حيا حقيقة أو تقديرا كالحمل والعلم بجهة إرثه، وأسبابه وموانعه سيأتي

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved