- فتوی نمبر: 7-161
- تاریخ: 30 نومبر 2014
- عنوانات: مالی معاملات > شرکت کا بیان
استفتاء
***جو کہ عرصہ دراز سے فوت شدہ ہے، جس کے وارثان ہمشیرہ صاحبہ، بیوی عطر نشاء، بیٹی رابعہ بی بی اور سوتیلا بھائی والد کی طرف سے عرف نتھو ہے،***کی وراثت کی بارہ میں علماء دین کیا فرماتے ہیں کہ کس کس وارث کو کتنی وراثت میں ملے گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے کل ترکہ کے 8 حصے کر کے بیٹی کو 4 حصے، بہن کو 3 حصے اور بیوی کو ایک حصہ دیا جائے گا۔ باپ شریک بھائی کو میت کی وراثت سے کچھ نہ ملے گا۔ صورت تقسیم یہ ہے:
8
بیوی بیٹی بہن باپ شریک بھائی
8/1 2/1 عصبہ محروم
1 4 3
و يسقط بنو العلات أيضاً بالأخ لأب و أم و بالأخت لأب و أم إذا صارت عصبة. (سراجي: 28)
… مثاله بنت و أخت لأبوين و أخ أو إخوة لأب فالنصف للبنت و النصف الثاني للأخت و لا شيئ للإخوة لأنها لما صارت عصبة نزلت منزلة الأخ لأبوين. (هندية: 6/ 451) فقط و الله أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved