- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 1-4
- تاریخ: جولائی 16, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
ایک شخص **** نے ارشاد کی بیٹی سے نکاح کیا اور ارشاد نے**** کی بہن سے نکاح کیا، اب**** کا سسر اور ****کا سالہ ہے۔ تو کیا اب اس شادی کے بعد ارشاد کے ہاں جو لڑکی اور ****کے ہاں جو لڑکا ہوا ہے ان کا آپس میں نکاح ہوسکتا ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
صورت مسئولہ میں چونکہ**** کے لڑکے کی والدہ ارشاد کی لڑکی کی باپ شریک بہن ہے لہذا****کے لڑکے کے لیے ارشاد کی لڑکی باپ شریک خالہ ہوئی اور باپ شریک خالہ سے بھی نکاح جائز نہیں ہے۔ اس لیے**** کے لڑکے کا نکاح ارشاد کی لڑکی سے جائز نہیں ہے۔ جیسا عالمگیری میں ہے:
القسم الأول المحرمات بالنسب و هن الأمهات … و الخالات … و أما الخالات فخالته لأب و أم و خالته لأب. ( 1/ 273) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved