- فتوی نمبر: 18-102
- تاریخ: 22 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
- دو بیٹے ہیں اور ایک بیٹی۔ بیٹوں کو الگ کمرے میں سلا دیتے ہیں، بیٹی کے لیے کیا حکم ہے؟ بھائیوں کے ساتھ بھی مناسب نہیں اور اکیلے بھی نہیں، اس لیے اگروالدہ اپنے ساتھ سلاتی ہیں تو ساتھ بچی کے والد ہوتے ہیں، کوئی صورت بتائی جائے کیونکہ شوہر بھی تنہائی چاہتے ہیں۔
وضاحت مطلوب ہے :کہ بچوں کی عمریں کیا ہیں
جواب وضاحت بڑا بیٹا 12سال کا اور دوسرا 10 سال اور بیٹی اٹھ سال کی ہے
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
2.مذکورہ صورت میں بچوں کی جتنی عمر یں ہیں اس کے لحاظ سے بچی کو بھائیوں والے کمرے میں بھی سلایا جاسکتا ہے اور اکیلے کمرے میں بھی سلایا جاسکتا ہے اور اگر اپنے کمرے میں بھی سلانا ہے تو الگ چارپائی پر سلا دیا کریں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved