• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بچی کی شادی کے لیے رکھے ہوئے زیورپر زکوۃ کاحکم

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

1۔ کچھ سونے کا زیور ہے جو کہ میری اہلیہ کی ملکیت ہے، بینک کے لاکر میں کئی سال سے پڑا ہے، 13 تولے زیور ہے۔ ہمارے پاس صرف یہی قابل زکوٰۃ چیز ہے پوچھنا یہ ہے کہ ہماری ایک بیٹی ہے جو آٹھ سال کی ہے، یہ زیور ہم نے اس کی شادی کے لیے سنبھال رکھا ہے یعنی ہم اسے بیچنا نہیں چاہتے۔ ہاں لیکن میری بیوی جب چاہیں استعمال بھی کرتی ہیں لیکن نیت یہی ہے کہ ہے یہ بیٹی کا ہی۔ ان حالات میں اس زیور پر زکوٰۃ فرض ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ مذکورہ صورت میں اس زیور کی زکوٰۃ فرض ہے کیونکہ محض بیٹی کو دینے کی نیت کرنے سے وہ بیٹی کا شمار نہ ہو گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved