• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بچوں کو کارٹون دکھانا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا بچوں کو کارٹون دکھا سکتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کارٹون جاندار کی شکل کے ہوں تو بالغ شخص کا بچوں کو ایسے کارٹون دکھانا جائز نہیں۔البتہ بچے خود دیکھ لیں تو ان کے لیے گنجائش ہےکیونکہ وہ مکلف نہیں لیکن بالغ شخص کے لیےاس کا نظم بنانا اور انہیں لا کر دیناجائز نہیں۔نیز بڑے حضرات اس چیز کا بھی خیال رکھیں کہ وہ کارٹون مخرب اخلاق مواد پر مشتمل نہ ہوں ۔نیز جس طرح سات سال کی عمر میں بچے کو نماز پڑھنے کا کہنا چاہیے اور دس سال کی عمر میں نماز نہ پڑھنے پر ہلکی پھلکی پٹائی بھی کرنی چاہیے اسی طرح بچوں کو بھی سات سال کی عمر میں تصویر والے کارٹون دیکھنے سے منع کرنا چاہیے اور دس سال کی عمر میں نہ رکنے پر ہلکی پھلکی پٹائی بھی کر دینی چاہیے۔

في الشامية 2/8

قوله:(قلت)مراده من هذين النقلين بيان ان الصبي ينبغي ان يؤمر بجميع المأمورات وينهى عن جميع المنهيات اه اقول : وقد صرح في احكام الصغار بانه يؤمر بالغسل اذا جامع وباعادة ما صلاه بلا وضوء لا لو افسد الصوم لمشقته عليه

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved