- فتوی نمبر: 15-214
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > اخلاق و آداب
استفتاء
ہمارے ہاں بچوں کو کھانسی کی دوا کے طور پر مُنَقّٰی کا پانی پکا کر پلایا جاتا ہے، اس طرح کہ ایک لیٹر پانی میں چند مُنَقّٰی ڈال کر آگ پر رکھتے ہیں، وہ پک پک کر پاؤ سے کم رہ جاتا ہے، بعض کم و بیش بھی رہ جاتا ہے۔ کیا یہ جائز ہے؟ یہ کہیں شراب تو نہیں بن جاتی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مُنَقّٰی کو پانی میں ڈال کر پکانے سے شراب نہیں بنتی۔ چاہے ایک لیٹر پانی پک پک کر ایک پاؤ رہ جائے یا اس سے کم و بیش رہ جائے۔ بشرطیکہ اس سے نشہ نہ آتا ہو۔
فتاویٰ شامی: (کتاب الاشربہ) میں ہے:
( والحلال منها ) أربعة أنواع : الأول ( نبيذ التمر والزبيب إن طبخ أدنى طبخة ) يحل شربه ( وإن اشتد ) وهذا ( إذا شرب ) منه ( بلا لهو وطرب ) ……… ( وما لم يسكر ).
© Copyright 2024, All Rights Reserved