• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بڑی اورچھوٹی مسجد کی تحقیق

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ

مسائل بہشتی زیور میں لکھا ہے

مسئلہ :بڑی مسجد اور کھلے میدان میں نمازی سے اتنے فاصلہ پر گذرنا جائز ہے کہ نمازی کی نظر جب سجدہ کی جگہ پر ہو تو گذرنے والے پر نظر نہ پڑے۔اس کا عام اندازہ یہ ہے کہ نمازی کے کھڑے ہونے کی جگہ سے دو صف چھوڑ کر آگے سے گذر سکتا ہے ۔اور بڑی مسجد وہ کہلاتی ہے جس کا طول اور عرض ہر ایک بیس گز سے کم نہ ہو۔اور جو مسجد اس سے چھوٹی ہو اس میں سترہ کے بغیر نمازی کے آگے سے نکلنا جائز نہیں ہےاگرچہ دو یا زائد صفوں کا فاصلہ چھوڑ کر ہی گذرے ۔مفتی صاحب فٹ کے حساب سے بتادیں کہ کتنے فٹ لمبی ،چوڑی مسجد ہو جس میں دوصفوں سے آگے گذر سکتے ہیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بڑی مسجد اس مسجد کو کہیں گےکہ جو 60 فٹ یا اس سے زیادہ لمبی ہو اور اسی طرح اس کی چوڑائی بھی 60 فٹ یا اس سے زیادہ ہو۔

في رد المختار2/398

قوله ومسجد صغير هو اقل من ستين ذراعا وقيل من اربعين ،وهو المختار كما اشار اليه في الجواهر .قهستاني

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved