• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بغیر گواہی کے رضاعت کا دعویٰ

استفتاء

ایک مسئلہ دریافت کرنا تھا کہ ***کی والدہ***نے *** کے لیے ایک لڑکی *** جس کی والدہ کا نام***ی ہے اور نانی کا نام *** ہے رشتہ مانگا اور 6سال تک وہ رشتہ رہا پھر لڑکی کے ماموں نے لڑکی کی شادی کر دی، شادی کے 17دن بعد لڑکی کی نانی نے کہا کے لڑکی کی والدہ***نے لڑکے کی والدہ*** کا دودھ پیا ہوا ہے، اس بات کا ان کے پاس کوئی گواہ نہیں ہے جبکہ*** کا کہنا ہے کہ مجھے یاد نہیں ہے،اب کیا یہ نکاح درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت  میں رضاعت کی گواہی مکمل نہیں لہذا رضاعت ثابت نہیں ہوئی اور نکاح درست ہے۔

الرضاع یظهر بأحد الأمرین أحدهما الإقرار والثانی البینة کذا فی البدائع ولا یقبل فی الرضاع إلا شهادةرجلین أو رجل وامرءتین عدول کذا فی المحیط(الهندیة 1/ 347) فقط و الله تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved