• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بغیر طلاق کے ارادے کے”میں تمہیں طلاق دیتا ہوں” لکھنا

استفتاء

گذارش ہے کہ میری بیوی میرے پاس چل کر  آئی اور مجھے کہتی کہ  آپ مجھے فیصلہ دے دو ۔میں نے اس کے کہنے پر اسے لکھ کر دیا کہ’’شاہ تاج میں تمہیں طلاق دیتا ہوں‘‘

میں منہ میں بربرایا ضرور تھا لیکن میری  آواز منہ سے باہر نہیں نکلی اور لکھتے ہوئے میں ابھی مکمل لکھابھی نہیں تھا ساتھ ہی منہ میں کہہ دیا ’’نہیں دی‘‘نہ میں غصہ میںتھا اور نہ ہی میں مذاق میں تھا ۔اس نے لکھ تو دیا لیکن میرا  ارادہ بھی نہیں تھا اور نہ ہی میرا ذہن اس بات کو مانتا ہے کہ ایسے ہو گئی ہے اسے دیکھانے کے لیے ایسے کیا میں نے ۔میں منہ میں اس لیے کہا تاکہ لکھا صحیح جائے اور ساتھ میں کہہ دیا نہیں دی ۔مجھے اس بارے بتائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک رجعی طلاق ہوگئی ہے لہذا عدت گذرنے سے پہلے پہلے زبانی یا عملی رجوع کر سکتے ہیں اور عدت گذرنے کے بعد نیا نکاح کر کے رہ سکتے ہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved