- فتوی نمبر: 13-303
- تاریخ: 23 مارچ 2019
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
درج ذیل مسئلے کی شرعی رہنمائی درکار ہے:
مسماۃ ’’س ‘‘کی شادی اپنے ماموں زاد بھائی زید سے آج سے دس سال قبل ہوگئی ۔زید کے والد جو مسماۃ کے ماموں ہیں اور جن کی عمر 65سال کے لگ بھگ تھی ،نے اپنی بہو کو اپنے پاس بٹھایا اور اس کاسر اپنی گود میں رکھا اس کے بالوں میں انگلیوں سے ہاتھ پھیرا ۔مسماۃ ’’ س‘‘ کو اس وقت اپنے ماموں یعنی سسر کے رویے میں شہوت کا احساس ہوا اور کراہت محسوس کی۔ یہ واقعہ اس نے اپنے شوہر کو بتایا دونوں نے دینی معلومات کی کمی اور شرمندگی کی وجہ سے اس واقعہ پر کوئی شرعی رہنمائی حاصل نہیں کی ۔واقعہ کو تقریبا آٹھ نو سال ہوگئے اب جب دونوں کے تین بچے ہیں زید کو اس معاملے کی سنگینی کا علم ہوا تو وہ اب اس معاملے میں شرعی رہنمائی کا طلبگار ہے۔
واضح رہے کہ مسماۃ ’’س‘‘ایک پاکباز عورت ہے اور اس واقعے میں اس کی رضا کو دخل نہیں جبکہ زید کا والد شہوت کا مریض ہے جس کا اس کی اہلیہ اور قریبی تعلق والوں کو بھی علم ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں موجودہ حالات کے پیش نظر بیوی شوہر پر حرام نہیں ہوئی اور سابقہ نکاح برقرار ہے ۔تفصیل دیکھنی ہو توحضرت مفتی عبدالواحد صاحب دامت برکاتھم کی کتاب ’’فقہ اسلامی ‘‘میں دیکھ سکتے ہیں
© Copyright 2024, All Rights Reserved