- فتوی نمبر: 3-369
- تاریخ: 07 دسمبر 2010
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
کوئی سسر اگر اپنی بہو کے ساتھ چھیڑ خانی کرتا ہے۔ اور بہو کی اس میں کوئی بھی رضا مندی نہیں ہے تو اس کے بارے میں شریعت اور قرآن کی رو سے کیا احکامات ہیں؟
سسر نے اپنی بہو کے ساتھ کوئی صحبت وغیرہ نہیں کی، لیکن اگر ہاتھ وغیرہ بھی لگایا ہے، تو اس کے بارے میں کیا رائے ہے؟
جسم پر ہاتھ لگا یا اور کپڑ ے کے بغیر اوپر سے چھوا تھا اور ایک آدھ مرتبہ انہوں نے یہ کہہ کر بھی بوسہ لینے کی کوشش کی کہ” تم میری بیٹی ہو” بوسہ لینے کے لیے انہوں نے جسم پر ہاتھ نہیں لگایا لیکن بوسہ نہیں لے سکے۔ سائل: شہزاد فاروقی
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سسر کی طرف سے ایسی حرکت ناجائز ہے۔ البتہ اس سے بہو اور بیٹے کے باہمی نکاح پر اثر نہیں پڑتا۔ بہو کو اس بات کا اہتمام کرنا چاہیے کہ وہ سسر کے ساتھ یوں رہے جیسے غیر محرم مردوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ تاکہ کسی ایسی بات کا موقع میسر نہ آئے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved