- فتوی نمبر: 7-61
- تاریخ: 23 اکتوبر 2014
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
میری بیوی نے مجھے شادی کے کچھ عرصہ کے بعد بتایا کہ آپ کے والد مجھے تنگ کرتے ہیں، میں اس وقت ٹوبہ ٹیک سنگھ نوکری کرتا تھا، پھر ایک دن جب میں گھر آ رہا تھا، میری بیوی نے فون پر مجھے بتایا کہ آپ کے والد کو بوسہ کرتے آپ کے چھوٹے بھائی نے دیکھ لیا، اس وقت میری بیوی رشتہ دار کے گھر سے آئی تھی اور پانی پینے کچن میں گئی، اس کے پیچھے والد بھی گئے ان کے پیچھے چھوٹا بھائی بھی گیا اور میری بیوی نے حجاب پہننا ہوا تھا (یہ ایک باریک کپڑا ہوتا ہے جس میں سے جسم کی حرارت محسوس ہوتی ہے) لیکن پانی پینے کے لیے نیچے کیا تھا، میں نے والد سے سختی سے پوچھا وہ انکاری تھے۔ میری بیوی نے چار پانچ دن پہلے یہ بھی بتایا کہ آپ کے والد نے کہا تھا کہ میں آپ کو آپ کے خاوند جتنا پیار دے سکتا ہوں۔
یہ مسئلہ میں نے جامعہ اشرفیہ سے پوچھا، انہوں نے حرام بتایا اور انہوں نے ہی آپ کے پاس بھیجا۔ جب سے جامعہ اشرفیہ والوں نے حرام کہا میری بیوی نے کہا کہ بوسہ حجاب پر ہوا میری سکن (جلد) پر نہیں ہوا۔ میری شادی کو تقریبا 8 سے 9 سال ہو گئے ہیں اور یہ واقع شادی کے پہلے دو ڈھائی سال کے درمیان ہوا۔ اس سے پہلے میری بیوی کا بیان ہے کہ بوسہ بیٹی کہہ کر کرتے تھے اس واقعہ سے پہلے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں نکاح قائم ہے۔ آئندہ کے لیے احتیاط کی جائے اور ایسی تنہائی کی نوبت نہ آنے دیں۔ تفصیل کے لیے دیکھیے "فقہ اسلامی مطبوعہ مجلس نشریاتِ اسلام کراچی”۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved