• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

بیع الشرب

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اپنی نہر  سے پانی لینے کی باری کو بیچا جا سکتا ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جہاں عرف ہو وہاں بعض متأخرین فقہاء کے نزدیک نہر سے پانی لینے کی اپنی باری کو فروخت کر سکتے ہیں۔

و صح بيع حق المرور تبعاً للأرض بلا خلاف و مقصوداً وحده في رواية،  وبه أخذ عامة المشائخ … و كذا بيع الشرب، و ظاهرة الرواية فساده إلا تبعاً. و في الشامية قوله: (و كذا بيع الشرب) أي فإنه يجوز تبعاً للأرض بالإجماع، و وحده في رواية و هو اختيار مشائخ بلخ، لأنه نصيب من الماء. (7/ 277، دار المعرفة) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved