• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بینک کے ذریعے تنخواہ

استفتاء

آج کل بینکاری کا دور ہے اور لین دین کے تمام معاملات بینکوں کے ذریعے ہوتے ہیں اور جیسا کہ یہ بات واضح ہے کہ بینکوں کانظام سودی ہے جبکہ ہماری تنخواہیں بینکوں کے ذریعہ ہی ہمیں ادا کی جاتی ہیں۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ کیا ہمارا رزق حلال جو کہ ہم اپنے گھروں سے دور رہ کر کماتے ہیں وہ ہمیں اس سودی نظام کے ذریعے ادا کیا جاتا ہے کیا اس صورت میں ہم گناہ گار ہیں؟ اور اگر ہم گناہ گار ہیں تو کس صورت کے ذریعے ہم اس سے بچ سکتے ہیں؟ برائے مہربانی تفصیلاً ارشاد فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بینک کے ذریعہ تنخواہ کی ادائیگی اگر کرنٹ اکاؤنٹ کے ذریعہ ہوتی ہے تو اس میں آپ گنہگار نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved