• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بینک کے ذریعے زکوٰۃ ادا کی لیکن منتقل نہ ہوئی پھر دوبارہ بھیجی تو دونوں کا کیا حکم ہے؟

استفتاء

میں نے ایک شخص کو پوری تحقیق کے بعد  کچھ مخصوص رقم زکوٰۃ کی نیت سے آن لائن بینکنگ (online banking) کے ذریعے منتقل کرنے کی  کوشش کی لیکن کسی تکنیکی مسئلہ کی وجہ سے مجھے میسج موصول ہوا کہ رقم منتقل نہیں ہوسکی ، میں نے بینک کی ہیلپ لائن  پر کال کرکے تصدیق بھی کی کہ رقم منتقل نہیں ہوئی  اور سات دن  کے بعد یہ رقم آپ کو واپس موصول ہوجائے گی  یہاں  یہ بتانا لازم ہے کہ وہ رقم میرے بینک اکاؤنٹ سے کٹ چکی تھی لہٰذا میں نے اتنی ہی رقم اس شخص کو (دوبارہ )ٹرانسفر/ منتقل کی جو کامیابی کے ساتھ اس شخص کو موصول ہوگئی کچھ دن بعد اس شخص نے مجھے بتایا کہ اس کو دوگنی رقم وصول ہوئی ہے جس کو  میں نے مانگنا مناسب نہیں سمجھا ۔

کیا میری زکوٰۃ دو گنی ہوگی؟ یا پھر زکوٰۃ آدھی ہوگی ؟ اگر آدھی ہو توباقی آدھی رقم کس زمرے میں جائے گی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کی زکوٰۃ دو گنی ادا ہوگئی، اب آپ کو اختیار ہے  چاہیں تو اس زائد رقم کو اگلے سال کی پیشگی زکوٰۃ بنالیں اور چاہیں تو اس کو صدقہ شمار  کرلیں۔

فتاویٰ عالمگیری(1/424) میں ہے:

رجل ظن ان ماله خمسمائة فادى زكوة خمسمائة ثم ظهر ان ماله كان اربعمائة كان له أن يجعل الزيادة من السنة الثانية لان الزيادة إن لم تقع زكاة امكن جعلها تعجيلا فتجعل تعجيلا.

فتاویٰ عالمگیری(1/424) میں ہے:

يجوز تعجيل الزكاة بعد ملك النصاب ولا يجوز قبله

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved