- فتوی نمبر: 7-65
- تاریخ: 25 ستمبر 2014
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
زرعی ترقیاتی بنک کو یا کسی دوسرے بنک کو جن میں سودی لین دین ہوتا ہے، اپنی زمین/ دکانیں کرائے پر دینا کیسا ہے؟
نوٹ: اس سوال جو رف جواب مفتی صاحب دیا تھا جو کہ حاشیہ میں درج ہے۔[1]
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کسی بھی ایسے ادارے کو جس میں سودی لین دین ہوتا ہو کرائے پر جگہ دینا جائز نہیں۔
و إذا استأجر الذمي من المسلم بيتاً ليبيع فيه الخمر لم يجز لأنه معصية فلا ينعقد العقد عليه و لا أجر له عندهما. (مبسوط: 16/ 42)
© Copyright 2024, All Rights Reserved