• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بینک میں نوکری کرنا

استفتاء

زید ایک پرائیویٹ بینک میں ملازم ہے۔ لیکن فی الحال اسے کوئی حلال روز گار میسر نہیں، البتہ وہ اس تلاش میں ضرور ہے ۔ اب فی الوقت وہ کس طرح اپنا خرچ چلائے۔ اس پر کچھ  قرض بھی ہے جو وہ اسی بینک کی تنخواہ س ادا کرتا ہے۔

بکر کہتا ہے کہ وہ کسی شخص سے اپنی تنخواہ کے بقدر رقم  کسی سے قرض لے لے  اور قرض کی ادائیگی تنخواہ  سے کر دے۔ البتہ اس  پر اتنی رقم  جائز طریقے سے کما کر  صدقہ کرنا لازم رہے  گا۔ اب  اس میں استفسار  طلب امر یہ  ہے :

1۔ اگر قرض خواہ کو یہ معلوم ہو کہ وہ قرض اسی حرام رقم سے ادا کرتا ہے تو  اس کے لیے لینے  کی گنجائش ہو گی یا نہیں؟

2۔  اگر کوئی شخص درمیان میں واسطہ بن کر اس  بینکار کا کسی سے یہ معاملہ  ( استقراض ) کروا دیتا ہے  تو ا س کے لیے اس کی گنجائش ہے یا نہیں؟  یا یہ اعانت علے المعصیت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس طریقہ کی ضرورت نہیں۔ زید پوری کوشش کے ساتھ دوسری نوکری کی تلاش میں رہے اور اس وقت تک اپنی ڈیوٹی صرف یوٹیلٹی بلز کی وصولی پر رکھے۔ یا  ہو سکے تو کسی اسلامی بینک میں تبدیلی کرالے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved