• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بینک میں پانی، بجلی، گیس اور یوٹیلٹی بلز کی ملازمت

استفتاء

*** الائیڈ بینک آف پاکستان کا ملازم ہے کئی سالوں تک کیشیر کی حیثیت سے کام کرتا رہا ہے کیشیر کا عموماً کام لوگوں سے کیش لینا اور دینا  اور اس کا حساب و کتاب ہوتا ہے۔ اور اب کچھ سالوں سے پانی، بجلی، گیس، فون، اور یوٹیلٹی بلز وغیرہ وصول کرنے اور ان حساب و کتاب کرکے ان اداروں کو رقم بھیجنا اور ریکارڈ محفوظ کرنا کے کام پر مامور ہے۔ کیا *** پر زکوٰة، قربانی، صدقتہ الفطر، حج فرض ہیں۔ کیونکہ ***بنک سے ملنے والی تنخواہ سےکچھ رقم بجا کر رکھتا رہا ہے۔ پھر اسی رقم سے حج بھی کیا ہے اور کئی سالوں سے زکوٰة، قربانی ( گائے میں حصہ کی شکل میں )، صدقہ فطر ادا کرتا چلا آیا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے علاوہ مسجد، و مدرسہ میں چندہ بھی دیتا رہتا ہے۔ اگر ***مذکورہ عبادات کا اہل نہیں تو کیا نہی عن المنکر کے فریضے کی ادائیگی کے لیے*** کو ان عبادات کی ادائیگی سے روک دیا جائے؟ نیز کیا *** اسی بنک والی رقم سےدوسروں کے ساتھ جن کے ذرائع آمدنی حلال ہے؟ مضاربت ، مشارکت کر سکتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ *** کو ان مذکورہ نیک کاموں سے نہ روکا جائے، گیس،پانی کے بل جمع کرنا جائز کام ہے اور اس کے عوض ملنے والی تنخواہ جائز ہے۔ *** کو مشورہ دیا جائے کہ وہ کوشش کرکے  آئندہ صرف بل جمع کرنے کے کام کو جاری رکھے۔

2۔کر سکتا ہے۔

نوٹ: جو تنخواہ سود کے لینے دینے یا اس کی لکھت پڑھت کے عوض ملی ہو اس کے بقدر جائز آمدنی میں سے تھوڑا تھوڑا کر کے صدقہ کر دے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved