• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بینک ملازمت

استفتاء

کیافرماتے ہیں علمائے کرام اور مفتیان عظام بیچ اس مسئلے کے کہ اگر آدمی عام بینک کی نوکری جائن کرے توکیا حکم ہے۔مہربانی فرماکرتفصیلی راہنمائی فرمائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کہیں پر بھی نوکری کرنے کے بارے میں ضابطہ یہ ہے کہ آدمی کی خدمات میں کسی بھی قسم کا غیر شرعی کام نہ ہو۔لہذابینک کی نوکری میں آدمی کی ذمہ داری کسی ایسے کام پر ہوکہ جس میں شریعت کے خلاف کوئی بات نہ ہو جیسے کہ یوٹیلٹی بلوں کی وصولی یا بینک کی مسجد کی امامت وغیرہ تو پھر کرسکتے ہیں ورنہ نہیں ۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved