• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بینک ملازمت پر ملنی والی رقم سے کاروبار کرنا

استفتاء

عرض یہ ہے کہ میں ایبٹ آباد کا رہائشی ہوں میرے والد صاحب  نے تقریبا 40 برس الائیڈ بینک میں ملازمت کی۔ ملازمت کے اختتام پر بینک سے ملنے والی رقم کے بارے میں مسئلہ دریافت کرنا ہے ۔ میں نے اپنی پڑھائی لاہور سے انجینیرنگ میں مکمل کی ہے والد  صاحب کے اصرار اور میری اپنی خواہش کے مطابق ہم اس رقم سے کاروبار کرنا چاہتے ہیں ۔عرض یہ ہے کہ آیا بینک سے ملنے والی رقم سے کاروبار کرنا میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟ اگر میں اپنی فیلڈ سے متعلق کوئی جاب کرتا ہوں تو مجھے اپنے شہر سے باہر رہنا پڑے گا جس کے  الگ سے اخراجات  ہوں گے اور اگر میں شادی  کے بعد اپنی بیوی کو ساتھ رکھنا چاہوں تو اس کے لیے بھی الگ سے انتظامات کرنا ہوں گے ۔میری اپنی فیلڈ سے متعلق میرے اپنے شہر میں کوئی  مناسب نوکری ملنا ممکن نہیں  میں اپنے شہر میں رہ کر اپنے گھر والوں کو بھی وقت دینا چاہتا ہوں اور ساتھ  ہی کوئی روزگار بھی کرنا چاہتا ہوں جس کے لیے ایک صورت میرے والد صاحب  کو ملنے والی رقم سے کاروبار کرنا ہے اس کے بارے میں دریافت کرنا ہے۔

وضاحت مطلوب ہے: آپ کے والد بینک میں کیا کام کرتے تھے؟

جواب وضاحت: پہلے کیشیئر تھے پھر آپریشن مینیجر ہو گئے تھے (بینک کی کسی شاخ کے اندرونی معاملات کو کنٹرول کرنے والے کو آپریشن مینیجر کہتے ہیں)

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ اس رقم سے کاروبار کر سکتے ہیں البتہ جیسے جیسے ممکن ہو اس رقم کے بقدر نفع میں سے صدقہ کرتے رہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved