• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بینک منافع

استفتاء

ایک شخص نے اپنی  بہت بڑی رقم بنک میں رکھی ہوئی ہے جس میں ہر ماہ  ایک لاکھ سے زائد "منافع” حاصل ہوتاہے جس میں سے کچھ استعمال ہوتاہے  باقی اصل زرمیں جمع ہوتاہے ۔ اس طر” منافع ” کی شرح بھی بڑھتی جارہی ہے۔ کیا یہ منافع جائز اور حلال ہے؟

مذکورہ بالا شخص کی آمدنی کا ذریعہ  کچھ اور بھی ہو یعنی کرایہ جات وغیرہ تو اس کے ہاں خورد نوش کرنا کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بینک سے ملنے والا نفع حلال نہیں۔

اگر کرایہ جات کی مد سے ملنے والی آمدنی  بینک سے نکالے  ہوئے نفع سے زائد ہوتو گنجائش ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved