- فتوی نمبر: 19-156
- تاریخ: 25 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > کمپنی و بینک
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا بینک سے کار لے سکتے ہیں؟اگرقسط لیٹ کریں تو بینک سود نہیں ڈالے گا۔
وضاحت مطلوب:(1)کونسے بینک سے گاڑی لیں گے؟(2)کیا گاڑی کی انشورنس بھی کروانی پڑے گی؟(3)سائل کےمالی حالات کیا ہیں ؟اورگاڑی کی کس درجے میں ضرورت ہے؟
جواب وضاحت:(1)میزان بینک سے(2)انشورنس بھی کروانی پڑے گی بغیر انشورنس کوئی بینک گاڑی نہیں دیتا۔ (3)ابھی گاڑی نہ ہونے کیو جہ سے اپنے شہر تک میرا کاروبار محدود ہے گاڑی ہوگی تو دوسرے شہروں میں جاکر بھی کاروبار کرسکوں گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ہماری تحقیق میں مذکورہ صورت میں آپ کے لیے میزان بینک سے گاڑی لینا جائز نہیں
© Copyright 2024, All Rights Reserved