- فتوی نمبر: 20-39
- تاریخ: 26 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > سود
استفتاء
میرے شوہر سرکاری ملازم ہیں ہمیں گھر بنانے کےلیے کچھ تنخواہیں (10لاکھ)ایڈوانس لینا ہے مگر واپسی پر 5پرسنٹ کٹوتی زیادہ ہوگی اور کہیں سے بھی اتنا قرض نہیں مل رہا کیا یہ تنخواہیں اس طور پر ایڈوانس لینا جائز ہے یا نہیں؟
وضاحت مطلوب ہے:یہ قرض پراویڈنٹ فنڈ میں سے ملے گا یا ایڈوانس تنخواہ ہو گی اور ایڈوانس تنخواہ کی صورت میں واپسی کاکیا مطلب ہے ؟نیز واپسی کیسے ہوگی؟
جواب وضاحت: 10ایڈوانس تنخواہیں ہیں یہ محکمہ نہیں دے گا بلکہ بینک یہ تنخواہیں دے گا اور ہر ماہ تنخواہ سے کٹوتی ہوگی اوراصل رقم سے ایک لاکھ اسی ہزار زائد دینے ہوں گے ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ طریقے سے قرض لینا جائز نہیں۔کیونکہ مذکورہ صورت کاحاصل یہ ہے کہ بینک اس شخص کو قرض دے گا اور اپنا قرض اس کی تنخواہ میں سے وصول کرتا رہے گا اور اس پر اضافی رقم بھی وصو ل کرے گا یہ اضافی رقم سود اور ناجائز ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved