- فتوی نمبر: 29-47
- تاریخ: 15 اگست 2023
- عنوانات: عبادات > روزہ و رمضان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ اگر ایک آدمی بواسیر کا مریض ہے اور پیشاب کے ساتھ آنت باہر آجاتی ہے اگر وہ پانی کے ساتھ دھو کر اوپر چڑھا دے تو اس کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؟اگر ٹوٹ جاتا ہے اور وہ صاحب عرضہ پندرہ سال سے اس مرض میں مبتلا ہے روزے کے دوران کوئی دوائی وغیرہ کبھی استعمال نہیں کی مگر لاعلمی میں باہر آجانے والی آنت کو پانی سے دھو کر اوپر چڑھاتے رہے ہیں کیا ان کے لیے اس عرصے کے روزوں کی قضا ضروری ہے ؟
وضاحت مطلوب ہے: آنت کو دھونے کے بعد خشک بھی کرتے تھے یا نہیں ؟
جواب وضاحت: جی خشک نہیں کرتے تھے اس لیے کہ مسئلہ کا علم نہیں تھا ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آنت کو دھو کر اوپرچڑھانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے،کفارہ لازم نہیں،لہٰذا پندرہ سال کے روزوں کی قضا لازم آئے گی اور آئندہ کے لیے روزے کی حالت میں طریقہ کار یہ ہے کہ آنت کو دھوکر خشک کرکے اوپر چڑھا دیں۔
شامی(3/424) میں ہے:
خرج سرمه فغسله فإن قام قبل أن ينشفه فسد صومه والا فلا
مسائل بہشتی زیور (1/409) میں ہے:
اگرکسی روزہ دار کی کانچ (پاخانے کی آنت) باہر نکل آئی اور اس نے اس کو دھویا،اگر وہ اس کو خشک کرنے سے پہلے کھڑا ہوگیا تو روزہ ٹوٹ گیا ورنہ نہیں کیونکہ جو پانی اسکے باہر نکلے ہوئے حصے کو لگ گیا ہے وہ آنت کے اندر جانے سے پہلے خشک کرنے سے زائل ہوگیا ہے لہٰذا جب کسی روزہ دار کی کانچ باہر نکل آئے تو جب تک وہ اس کو کپڑے سے نہ پونچھ لے کھڑا نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved