• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بہن، بھتیجے، بھتیجیاں، بھانجے، بھانجیاں، مامیاں

استفتاء

ایک عورت فوت ہوگئی اور اسے ترکے میں 1000 روپیہ چھوڑا ہے۔ نہ اس کا کوئی بیٹا ہے نہ شوہر ہے اور نہ بھائی۔ صرف ایک بہن ہے، 8 بھتیجے، 5 بھتیجیاں، 4 بھانجے، 5 بھانجیاں اور تین مامیاں ہیں۔ تو وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کل ترکہ کے 16 حصے ہوں گے۔ 8 حصے بہن کو ملیں گے اور ایک ایک حصہ ہر بھتیجے کو ملے گا۔ صورت تقسیم یہ ہے:

16                                                                           

بہن         8بھتیجے  4بھتیجیاں         4بھانجے 5بھانجیاں         3مامیاں

8           8       محروم             محروم    محروم             محروم

یعنی 1000 روپے میں سے 500 روپے بہن کو ملیں گے اور ہر بھتیجے کو 62.50 روپے ملیں گے۔ بھتیجیوں، بھانجوں، بھانجیوں  اور مامیوں کو کچھ نہ ملے گا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved