- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 25-232
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
ایک صاحب محمد **فوت ہوگئے ہیں، اولاد کوئی نہیں۔ بیوی پہلے فوت ہوگئی تھی، والدین بھی پہلے فوت ہوگئے تھے ۔ محمد **کے تین بھائی تھے جو کہ ان سے پہلے ہی فوت ہوگئے تھے، اب ان تین بھائیوں کی اولاد موجود ہے، تینوں بھائیوں کی کل اولاد 6بیٹے، اور 5بیٹیاں ہیں۔ محمد **کی 5بہنیں بھی حیات ہیں۔ اور تین چچا اور ایک پھوپھی بھی حیات ہے۔ مذکورہ صورت میں تقسیم کیسے ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں محمد **کے کل ترکہ یا اس کی قیمت کو 90حصوں میں تقسیم کرکے ان میں سے محمد **کی پانچ بہنوں، میں سے ہر ایک بہن کو 12-12حصے ، اور محمد **کے 6بھتیجوں میں سے ہر ایک بھتیجے کو 5-5 حصے ملیں گے۔
نوٹ: بہنوں اور بھتیجوں کے علاوہ لوگ جیسے بھتیجی، چچا اور پھوپھی کو محمد **کے ترکہ میں سے کچھ نہیں ملے گا۔ صورت تقسیم یہ ہے:
3×30=90
5بہنیں | 6بھتیجے | 5بھتیجیاں | 3چچا | ایک پھوپھی |
3/2 | عصبہ | محروم | محروم | محروم |
2×30 | 1×30 | |||
60 | 30 | |||
12+12+12+12+12 | 5+5+5+5+5+5 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved