• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بہرے کو امام بنانا

استفتاء

بہرے کو  امام بنانا کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بہرے کو امام بنانا  درست ہے تاہم  بہتر یہ ہے کہ بہرے  شخص کو امام نہ  بنایا جائے کیونکہ  اگر کسی غلطی کی وجہ سے بہرے کو لقمہ دینا پڑا  تو وہ سن نہیں پائے گا۔

فتاوی دارالعلوم دیوبند (3/130) میں ہے:

سوال: جو شخص بہرا ہو اور بالکل نہ سنتا ہو اس کی امامت کیسی ہے۔

جواب: بہرہ کی امامت درست ہے۔

فتاوی محمودیہ (6/203) میں ہے:

سوال:۔۔۔پیش امام صاحب کان سے بہرے ہیں۔

جواب:۔۔۔یہ بے اختیاری چیز ہے لیکن اگر کبھی ان کو غلطی ہو جائے تو بہرے پن کی وجہ سے لقمہ میں دشواری پیش آئے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved