• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بیماری کی و جہ سےعورتوں کا بال کاٹنا2۔غیرمقلدین کے فتوے پر عمل کرنا

  • فتوی نمبر: 14-217
  • تاریخ: 11 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

۱۔بعض اوقات عورتوں کے بالوں کے آخر سے دو منہ نکل آتے ہیں جس کی وجہ سے بال خراب بھی ہو جاتے ہیں اور بڑھتے بھی نہیں ۔کیا بالوں کی نشوونما اور صحیح کرنے کے لیے آخر سے کٹوانا درست ہے ؟

۲۔اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے غیرمقلدین سے فتوی لےکر بیوی اپنے پاس رکھ لے تو اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟

۳۔ نیز غیر مقلدین کے فتوے پر عمل کرنا کیسا ہے مدلل جواب دیں

وضاحت مطلوب ہے:کتنے کاٹنا چاہتے ہیں؟

جواب وضاحت:ایک دو پورے کے برابر

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔دوشاخے بال اصلاح کی غرض سے شگاف کے قریب سے کاٹ سکتے ہیں زیادہ نہیں۔

۲۔ ایسا شخص گنہگار ہوگا۔

۳۔ناجائز ہے اور خواہش پرستی بھی ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved