• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بیٹےکی وراثت کی تقسیم

استفتاء

میرا بیٹا ** 4جولائی2020کو وفات پاگیا ہے ، اس کی کوئی اولاد نہیں اب مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ ، اس کے مکان میں کون حقدار ہے میرے اس کے علاوہ دو بیٹےاورپانچ بیٹیاں ہیں،اس کی بیوی کاکتناحصہ بنتاہے،اس نےایک بہن کاحصہ بھی دیناہے، اورجومکان بنایاہےاس کی تعمیرکےلئےاگراس کی بیوی کےوالدیابھائی نےکوئی رقم بطورگفٹ دی تھی تواس کا کیاحکم ہے؟اورنیچےکاپورشن کرایہ پرہےجب سےوہ فوت ہواہےاس کےکرایہ کا کیاحکم ہوگا؟

اور اس کی دکان پرجوچیز تھی ان کاکیاحکم ہے؟

وضاحت مطلوب ہے:

(1) کیا میت کے والدین دونوں حیات ہیں؟(2)بہن کاحصہ میت نےدیناہےیااس کی بیوی نےاورکیوں دینا ہے؟پوری تفصیل بتائیں۔

جواب وضاحت:

(1) والدہ حیات ہےوالدپہلےفوت ہوگئےتھے۔(2) جب والدفوت ہوگئےتھےان کی میراث تقسیم ہوئی تو مکان مذکورہ بیٹےنےرکھ لیاجوحصہ اس مکان میں پانچ بیٹیوں کابنتاتھااس کےبارےمیں طےہواکہ مذکورہ بیٹاان کواس کی قیمت دےگاجن میں چار کووہ اپنی زندگی میں دےچکاہے ایک کاحصہ(ایک لاکھ گیارہ ہزار) باقی ہے،اورجودوبھائی اورہیں پہلےوہ اسی مکان میں ان کےساتھ رہتےتھےبعدمیں انہوں نے والد کی ملکیت میں ایک پلاٹ پرمکان تعمیرکرکےاس میں شفٹ ہو گئے،گویا انہوں نےاپنےحصےپلاٹ کی صورت میں وصول کرلئے۔(والدہ محمداشرف)

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)مذکورہ صورت میں میت کی وراثت سےسب سےپہلےاس کی بہن کواس کاحصہ(ایک لاکھ گیارہ ہزار)دیاجائےگا۔

اس کےبعدمیت کےکل ترکہ مکان اوردوکان کاسامان یاان کی قیمت کے 108حصےکیےجائیں گےجن میں سےوالدہ کو18حصےاوربیوی کو27حصے ملیں گےاورہربھائی کو14،14حصےاورہربہن کو7،7حصےملیں گے۔

مکان کی تقسیم سےپہلےنیچےپورشن کاکرایہ ورثاءکےحصوں کےبقدرتقسیم ہوگا۔

تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:

12×9=108                                              

والدہبیویبھائیبھائیبہنبہنبہنبہنبہن
6/14/1عصبہ

7×9=63

2×9          3×9
1827141477777

(2) جو رقم آپ کے بیٹے کو بطور ہدیہ ( گفٹ ) ملی ہے اس كے بارے ميں جب تك دوسرے فریق (اس کی بیوی کےوالد/بھائی)  کا موقف نہیں آئےگا اس وقت تک ہم جواب نہیں دے سکتے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved