- فتوی نمبر: 19-270
- تاریخ: 23 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > قربانی کا بیان
استفتاء
کیا بیٹے کا عقیقہ ایک بکری سے کر سکتے ہیں ؟ اگر مالی حالات ٹھیک نہ ہو ں تو؟ اور ایک کی قربانی بعد میں کرلیں گے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بیٹے کےعقیقہ میں ایک بکری فی الحال کرلیں اور ایک بعد میں کر لیں اس کی بھی گنجائش ہے۔
فيض البارى شرح صحيح البخارى (5/ 648):میں ہے
ثم إن الترمذي أجاز بها إلى يوم إحدى وعشرين. قلتُ: بل يجوز إلى أن يموت، لما رأيت في بعض الروايات أنَّ النبيَّ صلى الله عليه وسلّم عقّ عن نفسه بنفسه
کفایت المفتی (8/242) میں ہے :
سوال : بیٹے کے عقیقہ میں عموما دو بکریاں یا دو بھیڑ یں دی جاتی ہیں جبکہ ایک صاحب کہتے ہیے کہ ایک بکری بھی دینا جائزہے لیکن ہماری تشفی نہیں ہوتی ۔
جواب: لڑکے کے عقیقہ میں دو بکرے یا دو بھیڑے یا دو بکریاں یا بھیڑیں ذبح کرنا مستحب ہے اگر دو کی وسعت نہ ہو تو ایک بھی کافی ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved