• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بیٹے کا عقیقہ ایک بکری سےکرنا

استفتاء

کیا بیٹے کا عقیقہ ایک بکری سے کر سکتے ہیں ؟ اگر مالی  حالات ٹھیک نہ ہو ں تو؟ اور ایک کی قربانی بعد میں کرلیں     گے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بیٹے کےعقیقہ میں ایک بکری فی الحال کرلیں اور ایک بعد میں کر لیں  اس کی بھی  گنجائش ہے۔

فيض البارى شرح صحيح البخارى (5/ 648):میں ہے

ثم إن الترمذي أجاز بها إلى يوم إحدى وعشرين. قلتُ: بل يجوز إلى أن يموت، لما رأيت في بعض الروايات أنَّ النبيَّ صلى الله عليه وسلّم عقّ عن نفسه بنفسه

کفایت المفتی (8/242) میں ہے :

سوال : بیٹے  کے عقیقہ میں عموما دو بکریاں یا دو بھیڑ یں دی جاتی ہیں جبکہ ایک صاحب کہتے ہیے کہ ایک بکری بھی  دینا جائزہے لیکن ہماری تشفی نہیں ہوتی ۔

جواب: لڑکے کے  عقیقہ میں دو بکرے  یا دو بھیڑے  یا دو بکریاں  یا  بھیڑیں  ذبح  کرنا مستحب  ہے   اگر دو کی وسعت نہ ہو  تو ایک بھی         کافی ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved