- فتوی نمبر: 11-204
- تاریخ: 08 مارچ 2018
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلے کے بارے میں کہ میری بہن کی ملکیت میں 588194روپے ہیں جوان کا میرا ث میں حصہ بنتا تھا ابھی یہ پیسے ان کو ملے نہ تھے کہ وہ انتقال کر گئی ہیں اب ان کی ایک بیٹی اور شوہر ہے اور ایک بھائی ہے والدین وفات پاگئے ہیں نہ کوئی اور بھائی ہے اور نہ بہنیں ۔اب ان پیسوں کی شرعی تقسیم کس طرح ہوگی ؟کس کو کتنے پیسے ملیں گے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں588194روپوں کو 4حصوں میں تقسیم کرکے دو حصے یعنی 294097روپے ان کی بیٹی کو اور ایک حصہ یعنی147084 ان کے شوہر کو اوراتنے ہی روپے ان کے بھائی کو ملیں گے۔
صورت تقسیم یہ ہے :
4 ——————- 588194روپے
بیٹی —————شوہر —————–بھائی
2/1—————- 4/1———- ع
2 1 1
294097 147048 147048
© Copyright 2024, All Rights Reserved