- فتوی نمبر: 4-323
- تاریخ: 15 دسمبر 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک شخص***کی اولاد میں چار بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ تمام شادی شدہ ہیں تو بڑا بیٹا عبد الرحمٰن ایک بیوہ اور ایک بیٹی چھوڑ کر انتقال کر جاتا ہے۔ تو مذکورہ بیوہ اور پوتی اپنے دادا اور سسر *** کی وراثت سے کتنے حصے کی حقدار ہوں گی؟ اگر*** اپنی تمام وراثت اپنے تینوں زندہ بیٹوں کے نام لگا دیتا ہے تو شرعاً اس کا یہ عمل کیسا ہے؟ س
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
دادا کی وراثت میں پوتی اور اس کی ماں حصہ دا ر نہ ہوگی۔
تمام جائیداد اپنے بیٹوں کے نام لگا دے اور بیٹیوں کو محروم رکھے یہ جائز نہیں۔ بیٹیوں کو بھی برابر کا دے کم از کم دو اور ایک کی نسبت سے دے۔ پوتی کے پاس اگر کچھ نہیں ہے تو پوتی کے ساتھ ہمدری کرتے ہوئے اس کے نام بھی کچھ لگادے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved