• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بیٹی کو شہوت سے چھونے کی وجہ سے نکاح کا حکم

استفتاء

میرے اور میرے شوہر کے درمیان کچھ ناراضگی ہو گئی تھی میں اپنے میکے رہ گئی اور میرے شوہر بچوں کو لے کر لاہور آ گئے دوسری رات انہوں نے میری بڑی بیٹی جو کہ بارہ سال کی ہے اس کی شلوار کے اندر ہاتھ لگا کر اسکے عضو خاص کو چھوتے رہے جب سو گئے تو بچی بھاگ کرمیری نند کے پاس گئی اور بتایا کہ میرے باپ نے یہ حرکت کی ہے میری نند  نے اپنے شوہر کی منت سماجت کرکے ان کو اور میرے شوہر کو مجھےلینے کے لئےبھیجا تو میرے ابو نے مجھے بھیج دیا ،میں گھر آئی تو میری بیٹی نے مجھے بات بتائی تو میں  کافی پریشان رہی اور میں نے ان کے کپڑے چیک کیےتو ان کی شلوار پر منی کے واضح نشان موجود تھے، لیکن میرے شوہر نہیں مانے، میں جب  ہوسپٹل گئ میری غیر موجودگی میں بیٹی سے معافی مانگی۔ آپ بتائیں کہ میرے اور میرے شوہر کے درمیان رشتہ قائم ہے یا نہیں؟اس کے بعد اس بات سے انکار کر دیا کہ میں نے بیٹی سے معافی مانگی ہے ،گھر آئے اور مجھے اور میری بیٹی کوکہنے لگے کہ تم لوگ چغل خورہو اور  میری بیٹی سے کہا کہ تم اگر مجھے کہہ دیتی کہ مجھے اچھا نہیں لگا تومیں کہتا کہ  میری بیٹی کتنی نیک ہے ۔یعنی  انہوں نے اپنے ہوش وحواس میں یہ حرکت کی ہے،نشہ  نہیں کرتے ،صرف سگریٹ پیتے ہیں اور نسوار۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں فقہ حنفی کی رو سے بیوی اپنے شوہر پر حرام ہو جاتی ہے تاہم موجودہ دور میں مختلف حالات کےپیش نظر بعض اہل علم کی رائے یہ ہے کہ جو صورت سوال میں مذکور ہے اس میں بیوی اپنے شوہر پر حرام نہیں ہوتی ،جس کی تفصیل حضرت ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب کی کتاب ’’فقہ اسلامی ‘‘میں مذکورہے ۔میاں بیوی چاہیں تو اس رائے پر عمل کرسکتے ہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved